وقت سے پہلے اور نصیب سے زیادہ
کچھ نہیں ملتا تو رونا کس بات کا
وہ ہمہیں بھولنے کی تمنّا کرتے ہیں
اور ہم انہیں پانے کی تمنّا کرتے ہیں
وقت سب سکھا دیتا ہیں انسان کو
ہنر عقل ذہانت اور حوصلہ
زندگی نہ آسان ہوتی ہیں اور نہ بنایی جا سکتی ہیں
بس گزاری جا سکتی ہیں
وہ زندگی کو جیتے تحفہ سمجھ کے
ہم زندگی کو گزار تے ہیں قید سمجھ کے
لوگ بلا وجہ نہیں الزام لگاتے
کچھ پیش کش آپکی بھی تھی
لوگ ہمہیں کچھ نہ کچھ کہتے ہی رہتے ہیں
ہم سن لیتے کچھ ان سنی کرکے
رابطے تب تک قائم ہیں جب تک ہم چاہتے ہیں
ورنہ تم نے بچھڑنے میں کوئی قصر نہیں چھوڑی تھی
وہ ہمہیں چاہے اور ہم نہ چاہیں انہیں
جرم قتل ہو گا انسانیت کا
یہ تو ہم ہیں جو کبھی ماضی کبھی مستقبل میں جیتے ہیں
ورنہ لوگ تو ہمارے حال میں جیتے ہیں
نہ جانے کون ہوگا جو تجھے بھاے گا