ایک دفع کا ذکر ہے کے ایک پری جو اپنے سلطنت کی سب سے خوبصورت پری تھی . دریا کے قریب مچھلیوں کو غور سے دیکھ رہی تھی کے یہ سب کتنی خوش ہے اپنے خاندان کے ساتھ اور دوستوں کے ساتھ . اچانک وہاں کچھ مچھیرے ہے جنہوں نے ان مچھلیوں کو بے دردی سے پکڑ انہیں اپنوں سے دور کر دیا . پری یہ دیکھ کر رونے لگی . اور ان مچھروں کو برا بھلا کہنے لگی . مچھروں نے اسے نظر انداز کرکے چلے گئے . لیکن پری نے یہ ٹھان لیا . کہ وہ ان معصوم مچھلیوں کا بدلہ ضرور لیگی . وہ فورا بادشاہ کے دربار کی اور وہاں اپیل کی انہیں اپنی سلطنت
میں مچھلیوں کے شکار پر پابندی لگانی چاہیے . بادشاہ اسے بغور دیکھ رہا تھا . لیکن باقی درباریوں نے اسے پاگل کہ کے در سے نکل جانے کو کہا . تب ہی بادشاہ نے سب کو خاموش کروایا . اور کہا کے اپ کھل کر اپنی بات کی وضاحت کرے . آخر مسلہ کیا ہے . پری نے سارا واقعہ بادشاہ کو سنایا . اور مچھلیوں کے بکھرنے کی ایسے تصویر کشی کی کہ بادشاہ نے فورا ہی مچھلیوں کے شکار پر پابندی
لگا دی . سب درباری بادشاہ کو حیرانی سے دیکھنے لگے . کہ بادشاہ نےبہت ہی غلط فیصلہ کیا ہے . دریا کی مچھلیاں ہی انکی سلطنت کی بہت سے لوگوں کےلئے روزگارکا زریعہ ہے وہ لوگ کسے اپنے گھر والوں کو پالے گے. لیکن بادشاہ نے انکی باتوں کو نظر انداز کر دیا . ایسے ہی وقت گزرتا گیا . اسی طرح ایک دن پری انہیں مچھلیوں کے پاس تھی کہ پاس ایک بچہ اکے بیٹھ گیا . اور زور زور سے رونے لگا . پری نے رونے کی وجہ پوچھی تو وہ کہنے لگا . اسسے اپنے ابو کی یاد آرہی ہے . اسنے کہا وہ کہاں ہے . بچے نے کہا وہ روز گار کی تلاش میں بہت دور چلے گے . کیونکہ انھےصرف مچھلیاں پکڑنی اتی ہے . اور دریاں اس سلطنت سے بہت دور . اور سلطنت کے باقی لوگ بھی روزگار کی تلاش میں بہت دور جا رہے . پیچھے انکے گھر والوں کا خیال رکھنے والا کوئی نہیں . یہ سنکے پری کو اپنی غلطی کا احساس ہوا . اور اسنے فورا ہی سب کچھ پہلے جیسا کرنے کے لئے بادشاہ کے دربار میں دوبارہ اپیل کی . بادشاہ نے اس بر فیصلہ بدلنے سے انکار کر دیا . کوئی وہ پری رونے لگی . لیکن رونے سے کچھ .نہی ہوتا . دربار میں دلیل کو ترجیح دی جاتی ہے
تب اسنے کہا الله پاک نے جو کام انسانوں کے لئے جائز قرار دے ہیں . وہ ظلم میں نہی اتے . لیکن ہاں اگر کوئی ان کاموں سے روکے . انہیں رزق حلال کمانے سے روکے . انھے اپنے گھر والو سے دور کرے . یہ ظلم ہوگا . اسکا جواب دینا ہوگا. رہی بات مچھلیوں کی . تو انہیں الله پاک نے اس کام کے لئے محور کیا ہے کہ وہ انسانوں کے لئے خوراک کا ذریہ بنے . الله ہی اکا اجر دینے والا ہیں . میں اور آپکو کوئی حق نہی بنتا کہ ہم اس چیز سے روکے جسکی اجازت الله نے دی . بادشاہ پی خوف طاری ہو گیا . اسنے فورا علان کیا کے سبکو واپس بلایا جائے اور انکے خاندان والو کو ایک مہینے تک مفت راشن دیا جائے . زندگی میں ہمہیں بہت سی چیزیں غلط لگ رہی ہوتی ہے . جو شائد ہماری اور تھنکنگ ہوتی . ہر چیز کو دل پے لے لینا . مسلے کا حل نہی ہوتا . ہمیں نہی پتا ہوتا ہماری چھوٹی سی بات کسی کے لئے کتنے بارے مسلے کا بائس بنے .